By: Syed Zulfiqar Haider
کاش کہ جانیں کس کرب میں مبتلا ہیں
ہمارا دل بے وجہ جو جلاتے رہے ہیں
میرے پیار کی قدر وہ کیا جانیں
کانچ جان کر دل پر جو چوٹ لگاتے رہے ہیں
کہتے ہیں پہلے جیسے نہیں اب ہم بدل گئے ہیں
زمانے کو جو اپنا غلام بناتے رہے ہیں
مسکرانے کا کہیں جب بھی ملتے ہیں
ہمیں مسکراتا دیکھ جو منہ بناتے رہے ہیں
مجھ سے تعلق جوڑنے کی خواہش ہے انہیں
دامن جو مجھ سے ہمیشہ چھڑاتے رہے ہیں
بدل گیا ہے وقت چہرے بھی بدل گئے ہیں
مہربان ہیں اب صدا جو زخم لگاتے رہے ہیں
ممکن ہے رات ڈھل گئی ہو ان کے غرور کی
اوروں کو ہمیشہ نیچا جو دکھاتے رہے ہیں
میرے دل کا چمن اپنی بے رخی سے اجاڑ دیا
کھلانےکی خواہش ہے جن پھولوں کو خود کملاتے رہے ہیں
چلو جو بھی ہوا بھول جاتے ہیں تیرے سارے ستم
بس مٹا دو میرے دل پر لگے داغ خود ہی جو لگاتے رہے ہیں
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?