By: Azra Naz
لگے وہ بھولنے پھر آج لفظوں کی روانی میں
ہمارا بھی تو کوئی ذِکر تھا اُن کی کہانی میں
بلا مطلب نہیں ہوتا کسی پہ مہرباں کوئی
چھپی ہو تی ہے کوئی غرض تو اُس مہربانی میں
ہمارے شہر میں جو آجکل دہشت کا چرچا ہے
ہے کِس کا ہاتھ آخر اِس بلاۓ نا گہانی میں
مٹا دیتا ہے ظالم وقت آخر خال و خد سب کے
ہوا کرتے ہیں سب ہی خوبصورت نوجوانی میں
گرانی ہر طرح کی تھی گوارہ اب تلک لیکن
خلوص و مہر بھی مہنگے ہوۓ دورِ گرانی میں
زباں ہوتی تو شائد اور بھی کیا کیا نہ کہہ جاتے
بہت کچھ کہہ گئے دنیا سےہم اس بے زبانی میں
کھلیں جب پھول تو ہم کوچ کر جائیں گلتاں سے
بھلا رکھا ہی کیا ہے اس دہر کی باغبانی میں
محبت تھی یا پاگل پن نہیں معلوم کچھ عذراؔ
لٹا بیٹھے ہم اپنی جاں تمہاری پاسبانی میں
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?