By: farah ejaz
خوش رہے سارا جہاں ہم تو چلے
محفل سے نکلے تو جانے اب کدھر کو چلے
شام سنگ لے آئی تنہائی کے عزاب
ابھی رات باقی ہے اف یہ عذاب تو ٹلے
صبح کی پہلی کرن رت جگوں کا نشان مٹا گئی ورنہ
ہم ہر رازّ دل سے پردہ اٹھانے کو چلے
عشق و عاشقی کے فسانے پڑھتے رہے سبھی مگر
الفت میں کون ہے جو مٹنے کو چلے
آشیانے کو آگ دکھا کر جلنے کا تماشہ دیکھتے رہے
تماشبین دہائی دینے کس کے نشیمن کو چلے
دھرتی پر جب ملا نہیں نشان اپنے ہی وجود خاکی کا
ہم نئی کہکشائوں میں اسے ڈھونڈنے کو چلے
فاصلے رکھ کر ملتے رہے ہم سے فرح وہ تو سدا
جانے کیوں اب دلوں کی سرحدیں مٹانے کو چلے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?