By: عامر ثقلین
صبح اپنی زندگی کی آج تک ہو نہ سکی
بچھڑا ہوگا جس بھی پل وہ وقت وقتِ شام تھا
وہ تمنّا جس کی خاطر چھوڑ دی اپنی وفا
اس تمنّا کی وفا میں کوئی نہ انعام تھا
دل تھا ٹھہرا خواہشوں پہ آج سے پہلے بھی کیا
سوچ میں تیری خُدا تھا یا ہمیشہ رام تھا
کس کے کہنے پہ تُو میرے ساتھ ہی چلتا رہا
توڑ دیتا عہد اپنا گر تجھے بھی کام تھا
وہ بھی عامر بِک گئے تھے جو کبھی انمول تھے
نام ان کا مٹ گیا ہے جن کا چرچا عام تھا
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?