By: Ishraq Jamal Ashar Chishti
پوچھی کسی نے ذات تو بولا کہ میں اروڑی
خانے میں اپنے نام کے لکھتا ہے وہ رتوڑی
عادت کا اسکی پوچھو نہ پکّا ہے وہ ٹپوری
اوقات کچھ زیادہ نہیں صِرف دو ہے کوڑی
حلیئے میں اسکے چہرے پر لمبی سی ایک تھوڑی
زیادہ نمایاں چہرے پر اک ناک ہے پکوڑی
سالا بھی اسکا کم نہیں مشہور ہے سَٹوری
بیگم فساد برپاء سب بولیں بِل بتوڑی
دی وارننگ اُسے کہ جوڈا لی اگر پسوڑی
بدلے میں تیری ٹانگ پہ مارونگا میں ہتھوڑی
رویا وہ انگلی تھام کے اماں نے جو مروڑی
پوچھا جو بولیں غصّے میں کیوں کھیر تھی سپوڑی
اشہر کا بھی تو اس میں برابر کا ساتھ تھا
وہ باغ سے جو کیریاں تم نے تھیں کل بٹوری
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?