By: وشمہ خان وشمہ
اغیار کے ہاتھوں میں تقدیر لٹا بیٹھی
میں اپنی ہی خواہش کے سب دیپ بجھا بیٹھی
ہر سمت مرے اب تو الفت کی بہاریں ہیں
لگتا ہے میں پھر دل کی یہ سیج سجا بیٹھی
قسمت میں یہ لکھا تھا ، پچھتانے سے کیا حاصل
افسوس محبت کی میں دیوار گرا بیٹھی
دنیا کی نظر میں تو بے لوث محبت تھی
اک چوٹ جفا کی پھر کیوں دھوکے سے کھا بیٹھی
امشب مجھے لگتا ہے میں جان لٹا دوں گی
اک شمع کی صورت جو تری یاد جلا بیٹھی
اس راہ جفا کش پر ، اس راہ تمنا میں
بے ساختہ لگتا ہے میں خود کو بھلا بیٹھی
یہ تیری عقیدت کا ، محبت کا فسانہ تھا
وشمہ میں جسے اپنے خوابوں میں بسا بیٹھی
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?