By: Rafay Nawaz
خفا مت ہو کہ دل کی خواہشوں کی بات کرتا ہوں
میری جاں کب میں بے بس آنسوؤں کی بات کرتا ہوں
نہیں مجھکو گوارا غنچہ و گل کی بیابانی
میں بارودی فضا میں گھونسلوں کی بات کرتا ہوں
جوار شہر میں بدصورتی نے ڈیرے ڈالے ہیں
مگر میں ہوں کہ ٹوٹے آئینوں کی بات کرتا ہوں
مجھے کیونکر مٹائے گا تھپیڑا وقت آخر کا
کہ سانسیں بیچ کر میں دھڑکنوں کی بات کرتا ہوں
گھٹا چھائی ہے اس پہ دہشتوں کی آج تو کیا ہے
میں اس دھرتی کے گم گشتہ دنوں کی بات کرتا ہوں
میری خود ساختہ دنیا کو سمجھے گا زمانہ کیا
میں خود حیران ہوں کن موسموں کی بات کرتا ہوں
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?