By: NEHAL GILL
گر جانا تھا تو بتا کے جاتے
نیند سے مجھے تم جگا کے جاتے
کیے تھے تم نے ہزاروں وعدے
کوئی ایک تو تم نبا کے جاتے
دیکھ لیتا میں تجھ کو آخری بار
جلوہِ حُسن تم مجھے دکھا کے جاتے
کیوں غیروں کے دیا میری بربادی کا ذمہ
مجھے اپنے ہاتھوں سے مار مکا کے جاتے
میں نہ کرتا پاڑ کوئی حد تجھے روکنے کی
گر باہوں کے دائرے میں آ کے جاتے
دردِ ہجر سہہ لیتے مسکراتے ہوئے
لوٹ آنے کی مرہم لگا کے جاتے
پھرتا ہوں حسرتوں کا جنازہ لیئے
تم خود ہی اِنھیں دفناکے جاتے
کس شہر میں جا بسے خدا جانے
کوئی ہتا پتہ تو بتا کے جاتے
نہال کومل باہوں میں اُٹھا کے رخصت کرتا
پاگل جاتے جاتے مجھے آزما کے جااتے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?