By: habib ur rehman
میری داستاں ہے جو بےنشاں
نہیں عشق کی ہے یہ انتہا
کہ میں زندہ ہوں اک آس پر
نہیں یہ جفاؤں کی انتہا
میرے دل میں رہ اک کمی گئی
کہ وہ پوریی ہو ہے یہ اانتہا
لب یار میں رہی نہ سکت
طوفان شور کی ہے یہ انتہا
سبب اس کے قریب اجل میں ہوں
بے وفائی کی ہے یہ انتہا
نظر آدم نے کیا ہے یہ اخذ
میرے عزر کی ہے یہ انتہا
ہوا آشنا ہوں ابھی دور سے
ہے یہ نا آشنائ کی انتہا
کہ بہانے اس کہ ہزار ہیں
میرے مرنے کی ہے یہ انتہا
شوق دیدار جو سبب معراج بنا
محبتوں کی ہوئ ہے یہ انتہا
جو تھے فاصلے سب ہی سمٹ گۓ
رکے جبرائل ہے یہ انتہا
دیا تحفہ کتنا وہ دل نشیں
نہ سمٹ سکا ہے یہ انتہا
کہ مثال زمانہ وہ بن گئی
وفاوں کی ہوئ ہے یہ انتہا
حبیب تو بھی پیدا مثال کر
جو محبت ہے کی انتہا کی کر
کہ زمانہ کرتا رہے یہ ورد
ہے یہ انتہا،ہے یہ انتہا
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?