By: Ahmad Faisal Ayaz
خود سزا مانگی ہے اپنے قصور کے آگے
دل نکال کر رکھا ہے حضور کے آگے
یہ الگ بات کہ عاجزی شعار ہے اپنا
دنیا جھکتی ہے ورنہ میرے غرور کے آگے
تو جو بہت ہنسا ہے حال دل پر
تیرا ہنسنا ہے کیا اک مجبور کے آگے
گراں کیوں ہے میری نظر میں تحفہ خلد
رکھنا میرے محبوب کو کبھی حور کے آگے
عشق ازل سے ابد تک زندہ رہے گا
جنوں کی منزل ہے دوست شعور کے آگے
کوئی تجھ سے اس قدر ہے دور عیاز
کوئی دوری نہیں اس دور کے آگے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?