By: Maria Riaz Ghouri
اب مجھے ذرا محبت کی شرطوں پر پورا اترانا ہے
دل کی کچھ ناکام حسرتوں پر پورا اترانا ہے
دل تجھ سے ناشاد ہو کر بھی تیرا نام لیتا ہے
جو پوری نا ہوئی ایسی مسرتوں پر پورا اترانا ہے
دیپ محبت کے جلانے کی ہمت نا رہی مجھ میں
کالی رات کی وحشتوں پر پورا اترانا ہے
تجھ سے ٹکڑا کر کرچی کرچی بکھر جاتی ہوں
تیرے وجود کے پتھروں پر پورا اترانا ہے
لمحوں کے دامن میں کچھ ماضی کا زمانہ ہے
بیتی جو تیرے ساتھ انہی محبتوں پر پورا اترانا ہے
ابر کچھ صحرا سی چاہت کا سراب بن کر برسا مجھ پر
جو گذرے نادانی کے عالم میں ایسے وقتوں پر پورا اترانا ہے
میرا ہاتھ تھام کر چلا تھا وہ پچھلے سال ماہ جولائی میں
ہوئی نا مجھ پر محبت کی سارا سال ایسی برساتوں پر پورا اترانا ہے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?