By: Muhammad Moazzam Akhlaq
دل کشادہ ہیں لوگوں کے مگر جیب خالی ہے
بادشاہ قارون ہے مگر قوم سوالی ہے
کس پہ بھروسا کریں کہ سیاست میں یہاں
ہر شخص فریبی ہے ہر شکل جعلی ہے
کیا معلوم کہ مکر جائیں کب وعدوں سے یہ
سیاست گروں کی یہاں ہر ادا نرالی ہے
قوم ہے کہ دو وقت کی روٹی کو ترسے
حکومت ہے کہ دولت کی حواری ہے
ہم ہی تو ہیں کہ جس نے چنا ہے انہیں
ہم نے ہی تو خود پہ یہ قضا اتاری ہے
جس قوپ نے نہیں بدلی خود اپنی تقدیر
کب اس قوم کی اﷲ نے قسمت سنواری ہے
جان چکے پرکھ چکے کئی بار تم ان کو
اٹھو کہ اس بار باری تمہاری ہے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?