By: مرید باقر انصاری
وہ جو پاگل ہے کبھی ایسا بھی کر سکتی ہے
میں نہ مل پایا تو جاں سے بھی گزر سکتی ہے
جس نے دور اس کو کیا مجھ سے وہ یہ تو سوچے
خود کشی بھی تو مرے بعد وہ کر سکتی ہے
انتظار اس کا صبح شام یونہی کرتا ہوں
میں نے منہہ پھیر لیا اس سے تو مر سکتی ہے
بس یہی سوچ تو سونے نہیں دیتی مجھ کو
رات تاریک ہے تنہائ میں ڈر سکتی ہے
وہ ستم سہہ کے بھی میرا ہی پکارے گی نام
میں نہیں مانتا الفت سے مکر سکتی ہے
اس دلاسے سے ہی سو جائیں یہ آنکھیں شاید
وہ مرے خواب کے آنگن میں اتر سکتی ہے
اپنے کمرے کو ٹٹولو تو سہی اے باقرؔ
اس کی خوشبو بھی تو کمرے میں ٹھہر سکتی ہے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?