By: Hassan Kayani
یہ دور غربت مٹے گا کب تک
چراغ زندگی جلے گا کب تک
وہ بچہ جو بے سہارا پل رھا ھے
وہ اپنے پاؤں پہ چلے گا کب تک
ظم کی چکی میں وہ پستا گھرانہ
زمانے سے تنہا لڑے گا کب تک
وہ جو اپنی جان جوکھوں میں ڈالتا ھے
وہ مزدور اس بٹھی میں جلے گا کب تک
دکھ درد کے مارے ھوئے غسرت زدہ لوگ
ان سے غم کا یہ پہاڑ ھٹے گا کب تک
دل والو کیوں دولت سے پیار کرتے ھو
کرپشن کا پیسہ خوشی دے گا کب تک
تڑپتے لوگوں کے لیئے نشاط اک خواب سہی
بہار زیست میں انکی یہ پھول کھلے گا کب تک
وہ ظالم جاگیردارجو انکے جزبات سے کھیل چکا
اس غریب کو روٹی کپڑا اور مکان ملے گا کب تک
حسن گوکہ ھوس کے پجاری کا ضمیر مردہ ھے
وہ غریبوں کو تعلیم سے محروم رکھے گا کب تک
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?