By: Hassan Kayani
امیر شھر کو اپنے محکوموں سے کیوں خوف آتا ھے
جاگیرداروں کو اپنے ھاریوں سے کیوں خوف آتا ھے
اس خاک مشت سے بنے انساں کی عظمت تسلیم
مگر ریاست کو دھشت گردوں سےکیوں خوف آتا ھے
پروانے کو شمع پر اپنی جان وارنے کا عزم تو ھے لیکن
شمع کو بجھنےکے اندیشوں سے کیوں خوف آتا ھے
حالات اس ڈگر پر چلے کہ چند انسان بھیڑیے بن گئے
قوم کی بیٹیوں کو اپنے محافظوں سے کیوں خوف آتا ھے
کہا جاتا ھے کہ محنت میں عظمت ھےاسےجاری رکھو
پھر اجڑےلوگوں کو بھوک افلاس سے کیوں خوف آتا ھے
غم روزگار سے لٹے پٹےانسانوں کا احتجاج بجا لیکن
حاکموں کو اپنے شہریوں سے کیوں خوف آتا ھے
حسن جزبہءشوق سے بھرپور طالبعلم پرامید
مگر انکو اقرباپرور سفارشیوں سےکیوں خوف آتا ھے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?