By: MUHAMMAD ASIF
ٹوٹے ہوئے دل میں خوشی اچھی نہیں لگتی
شب ہجر میں تو زندگی بھی اچھی نہیں لگتی
ملیں گے راہ میں تجھے اور بھی بہت سے لوگ
اس جیسی بات مجھے ان میں اچھی نہیں لگتی
دیا ہے درد جس نے وہی دوا دے گا
کسی اور کے مرہم کی بھیک اچھی نہیں لگتی
سب کہتے ہیں کہ بھول جا اسے وہ نہ آئے گا
سب کی یہی بات مجھے اچھی نہیں لگتی
غم میں تیرے گزر چکا ہوتا آصف شائد
مگر تیرے بغیر موت بھی اسے اچھی نہیں لگتی
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?