Bazm e Urdu - The urdu poetry app

نہ آغاز جس کا نہ آخر کا پتہ پے

By: UA

پرانے کاغذوں میں آج وہ کاغذ ملا ہے
جس پہ تمہارا نام میرے لہو سے لِکھا ہے

تمہیں کچھ خبر اس کی ہے کہ نہیں ہے
مجھے عکس خود میں تمہارا دِکھا ہے

کہ جب آئینے سے نگاہیں ملی ہیں
مجھے آئینے نے یہ ہی بس کہا ہے

جو مجھ میں دکھائی سا دینے لگا ہے
بتا! کہ مجسم وہ پیکر کہاں ہے

مجھے زندگی سے یہ ہی بس گلہ ہے
کہ وہ مجھ سے کیوں دور ہونے لگا ہے

مجھے عظمٰی تم وہ کہانی سناؤ
نہ آغاز جس کا نہ آخر پتہ ہے


Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?


Download on google play Download on appstore