By: Hafeez Javed
جوں جوں مدینہ قریب آرہا تھا
سرور مجھ کو عجیب آرہا تھا
حسرت تھی دل کی مدینہ جا کے
اپنی آنکھیں فرشوں بچھا کے
روضہ کے سامنے سر کو جھکا لوں
درود و سلام کہوں اور خود کو مٹا لوں
کملی والے کی گلیوں میں پھرتا رہوں
دھول گلیوں کی آنکھوں میں بھرتا رہوں
مدینہ کی گلیوں سے میں جب گزرتا گیا
لگا کہ نور کا دروازہ جیسے کھلتا گیا
پہنچا میں جب روضہ رسول پر
کپکپی طاری ہوگئی مجھ گنہگار پر
کہاں سرور دوعالم کہاں یہ بندہ حقیر
کھڑا ہے بن کے تیرے در کا فقیر
نور کے جلوے دل کو بہانے لگے
رحمتوں کے سائے چھانے لگے
نصیب ہوا مجھ کو قرب مدینہ
پا لیا ہو جیسے جینے کا قرینہ
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?