By: Ghulam Mujtaba Haashmi Yaasir Al Barkaati
زیست کو لازوال کرتے ہیں
اہل دل بھی کمال کرتے ہیں
کام جو بے مثال کرتے ہیں
کب وہ فکر مآل کرتے ہیں
دور رہ کر ترے تصور میں
ہم بسر ماہ و سال کرتے ہیں
ساری دنیا ہے آپ کی شیدا
آپ کس کا ملال کرتے ہیں
وار کرنا تو اس کی فطرت ہے
سہنے والے کمال کرتے ہیں
اس کا ملتا نہیں جواب ہمیں
ان سے ہم جو سوال کرتے ہیں
ہنس کے کہتے ہیں ہم نہیں سنتے
ہم اگر عرض حال کرتے ہیں
جتنے شکوے ہیں ان کو مجھ سے ہیں
میرا کتنا خیال کرتے ہیں
کہنے والوں کا کچھ نہیں جاتا
سننے والے کمال کرتے ہیں
وہ ہے وعدہ خلاف اور یاسر
اعتبارِ وصال کرتے ہیں
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?