By: rehan abbas
زندگی سہمی ہوئی بیٹھی دفینوں کے بیچ
ڈوبتا جائے کوئی شخص سفینوں کے بیچ
گھر میں دولت بھی ہے آسائشِ دنیا بھی ہے
ایک بس قحط ہے چاہت کا مکینوں کے بیچ
لڑجھگڑ کر ہی چلا آتا ہوں گھر سے ہر روز
آگ ہروقت سلگتی رہے سینوں کے بیچ
کتنے کمزور ارادے دلِ بے کس کے ہیں
کہ بہک جاتا پی زاہد بھی حسینوں کے بیچ
ہم جسے سمجھے تھے طاقت کا حوالہ وہ شخص
روگ نے چاٹ لیا کچھ ہی مہینوں کے بیچ
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?