Bazm e Urdu - The urdu poetry app

پولیس گردی سے جو پردہ اُٹھاؤں

By: Muhammad Naeem

پولیس گردی سے جو پردہ اُٹھاؤں
اس بوسیدہ نظام کو جو آئینہ دکھاؤں

اکیلا ذہنی مریض ہی نہیں رہا اس کا نشانہ
زندہ لاشوں کا یہ ہے مدفن جو فسانہ سناؤں

جرائم کی پیداوار ہیں یہ پولیس والے
یہاں سب کچھ ہوتا ہےجو ان پر پیسہ لٹاؤں

صلاح الدین نے اس مافیا کا منہ ہے چڑھایا
یہی تھا وہ طریقہ قوم کو جو بات سمجھاؤں

اربابِ اختیار کب تک رسوا ہونےدیں گے ہمیں
جان کی امان مل جائے جو ان کی علم میں یہ لاؤں

یہ ہیں محافظ اور ہیں تہذیب سےبلکل عاری
شاید ہو سکیں یہ بہتر جو ادب کے سبق سکھلاؤں

ہمیں امید تھی کہ اب کی بار آئے گی بہتری
وہ سب کیا تھاجو پرانی باتوں سے روشناس کرواؤں

حکومت بھی اگر ان کے آگے ہے بے بس
پھرچپکے سے روشنی کاجودیاہےاسےہی بجھاؤں
 


Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?


Download on google play Download on appstore