By: Aamir Veesar
کبھی جو جون نے ہم کو کلام بھیجا ہے
تو جواب میں میں نے سلام بھیجا ہے
کبھی اس نے میری شاعری سننے کی زد لگائی تھی
اب اسی نے چپ رہنے کا پیام بھیجا ہے
کبھی صورتوں کو پہچان نے کا ہنر آتا تھا
اب خود ہی کو ڈھونڈنے کا اعلان بھیجا ہے
کوئی کچھ بھی کہے ہم کو یہ گوارہ ہے
پر تیرے بارے نا کہنے کا اعلان بھیجا ہے
کبھی کسی کی آنکھوں میں رہنے کا شوق تھا مجھ کو
ابھی خود کو مارنے کا انعام بھیجا ہے
کبھی اس کی نظر کو بھی ہم ترستے تھے
اب وہ بولے بھی تو خدا حافظ کا جواب بھیجا ہے
اس سے مجھ کو نفرت تو نہیں لیکن ہاں
اس سے محبت کا ہی میں نے انکار بھیجا ہے
کبھی "ویسر" کا دیوانہ میں ہوا کرتا تھا
ابھی عامر کو بھی میں نے جواب بھیجا ہے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?