By: Idrees Qamar Ansari
پانیوں سے چراغ نہیں جلایا کرتے
جذبے تھم جائیں تو انقلاب نہیں آیا کرتے
اک بار جو ڈر کے اُڑ جائیں پنچھی
تو لوٹ کے گھونسلوں میں نہیں آیا کرتے
بھروسے کو بادل بہت ہلکے ہوتے ہیں
یہ موسم ہر سال نہیں آیا کرتے
غلامی کی زنجیریں بڑی قربانیاں مانگتی ہیں
خون بہانے والے، آنسو نہیں بہایا کرتے
طارق تیرے انداز بے باکی میں درس ہے
پیٹھ دیکھانے والے، کشتیاں نہیں جلایا کرتے
کتنا بےخوف ہو کے لوٹتا ہے کافر ہماری عزت
کہ ابن قاسم یہاں روز نہیں آیا کرتے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?