By: Dr.Zahid Sheikh
تھی دشمنی اسے کیسے کہے گا مہر کوئی
تمھاری باتوں کا پیتا رہا ہے زہر کوئی
میں ناگوار سی باتیں کروں ،مری توبہ
کہ جھیل سکتا نہیں آپ کا تو قہر کوئی
جدا ہوئے تھے قریب آ کے ہم سدا کے لیے
ملن کی پیار بھری رات کا تھا پہر کوئی
میں تشنگی کو لیے ڈھونڈتا رہا پانی
اگرچہ پاس مرے بہہ رہی تھی نہر کوئی
مرے مزاج کی دنیا نہیں ہے یہ دنیا
مجھے تو چاہیے دنیا سے دور دہر کوئی
مایوسیاں ہی ملیں ہیں تمھارے پہلو میں
نجانے اٹھتی ہے کیوں میرے دل میں لہر کوئی
ہوا کی طرح مسافر رہا ہوں میں زاہد
جچا نہیں مجھے اس جہاں میں شہر کوئی
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?