By: Dr. Riaz Ahmed
داد رسی کی کوئی سبیل نہیں ہے
مسند پہ جو بیٹھا ہےوہ عدیل نہیں ہے
حکام اور عوام کی ڈگر کو دیکھ کر
لگتا ہے کوئی ملک میں عقیل نہیں ہے
خواہش ہے کہ اس کے لئے یہ در کھلا رہے
گو وہ کسی طرح میرا کفیل نہیں ہے
پیمانہ کسی کی نظر میں کچھ بھی ہو مگر
دولت ہو جس کے پاس وہ ذلیل نہیں ہے
دو قومی نظریہ کی ہم نے باڑھ کاٹ دی
کوئی درمیاں ہمارے اب فصیل نہیں ہے
نقصِ امن ہوتا ہے جو تعریف نہ کریں
ایسا بھی وہ حسین اور جمیل نہیں ہے
کھاتا ہے مجھ سے زیادہ مگر لڑ نہیں سکتا
کیا کروں مرغا میرا اصیل نہیں ہے
بہتر ہے گزرے ڈولی کہیں اور سے اس کی
غصہ میرا ہوا ابھی تحلیل نہیں ہے
آنا مطب میں اس کا ہے ملنے کا بہانہ
یہ میں بھی جانتا ہوں وہ علیل نہیں ہے
وہ مانگ کر تو دیکھے مجھ سے میری جاں ریاض
یہ دل میرا تیری قسم بخیل نہیں ہے ۔۔۔
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?