By: mohammad akhtar shaikh
چین دن کو نہ مجھے شب کو قرار آتا ہے
ہر گھڑی ان کا تصور مجھے تڑپاتا ہے
رو لیا کرتا ہوں کچھ آگ بجھانے کےلیے
شعلہ عشق مگر اور بھڑک جاتا ہے
شوخی حسن ادا بن کے وہ آئے دیکھو
دل ہے قرباں تو جگر صدقے ہوا جاتا ہے
تیری رسوائی سے خاموش رہا کرتا ہوں
پھر بھی ہونٹوں پہ ترا نام مچل جاتا ہے
نقش پا جب کبھی سودائی ترا پاتا پے
لاکھ دل تھامے وہ قابو سے نکل جاتا ہے
جی تو کرتا ہے کہ کہہ دوں ترا سودائی ہوں
پھر بڑے پیار سے دل ہی مجھے سمجھاتا ہے
زندگی اور بھی بڑھ جاتی ہے مرتے مرتے
مجھ کو اختر کوئی چہرہ جو نظر آتا ہے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?