By: muhammad nawaz
میں جس طرف بھی گیا آپکے در پر نکلا
میرے جنون کی منزل یہی سفر نکلا
ہائے وہ عشق کے خود ساختہ حسین فریب
میں جسے معجزہ سمجھا وہ اک ہنر نکلا
شوق در شوق محبت کی داستاں نکلی
مری چکور کی آنکھوں میں بھی قمر نکلا
سنا ہے اسکو دیوانہ پکارتے ہیں لوگ
میرا رقیب تو مجھ سے بھی معتبر نکلا
سامنا کر ہی لیا اس فروغ محشر کا
اسی بہانے سے اندر کا ایک ڈر نکلا
اس قدر ذوق لطافت ہے میری جذبوں میں
نقش جو آنکھ نے کھینچا وہ لہو پر نکلا
آج بھر اس پری پیکر کی بہت یاد ٰآئی
آج پھر چودھویں کا چاند میرے گھر نکلا
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?