By: وشمہ خان وشمہ
چاند چہرے پہ تقاضہ کیا تھا
آج پلکوں سے اشارہ کیا تھا
تیری آنکھوں میں چمکتے جگنو
رات کے دیپ میں ا جالا کیاتھا
ایک مہتاب سے چہرے کا سفر
تیری یادوں کو اٹھا نا کیا تھا
اس کے پوشیدہ وہ گرداب نہ سو چ
دسترس میں یوں اجالا کیا تھا
زیست تو تیری امانت رہی تھی
او ر پھر کھیل کے ہارا کیا تھا
خون دل دے کے جسے پیار کیا
جس کے خوابوں میں گزارا کیا تھا
میں بھی انسان ہوں دل میں غم ہیں
آنکھ میں درد کو رکھا کیا تھا
جب بھی دیکھا ہے تجھے وشمہ یہاں
میری آنکھوں کا ستارا کیا تھا
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?