Bazm e Urdu - The urdu poetry app

عید قرباں

By: Shabbir Rana

عید قرباں
عید قرباں کا درس ہے ایثار
زیست کا لمحہ لمحہ کرو جو شمار
فرصت زیست اب غنیمت ہے
اس کو مت بھولنا کبھی زنہار
بکرے
قربانی کے بکرے یوں بن گئے عوام
تاجروں نے بڑھائے سب اشیا کے دام
احمقوں کی جنت میں وہ سب رہتے ہیں
جو چاہتے ہیں قیمتوں میں آئے گا استحکام

قحط الرجال
کوڑے کے ڈھیر پہ ہڈی دیکھ کے جید جاہل
لپک کے ٹوٹ پڑا وہ اس پہ گو تھا بے حد کاہل
پلک جھپکتے میں اس نے منہ میں لی ہڈی تھام
پا ہی لیا اس جاہل نے اپنے جہل کا یہ انعام

لاف
اک متفنی جاہل کا تھا یہ افسون
لاف زنی ہی تھا اس کامضمون
چور محل کی خرچی لے کر چیختا تھاوہ
اس نے پیچھے چھوڑ دیا ہے افلاطون

غیبت
گزرے وقتوں کی بیان کہانی کرتے تھے
آسو جیسے موذی یاد پھر نانی کرتے تھے
رواقیت کے داعی نے بے پر کی اڑائی
اس کے آگے افلاطون بھی پانی بھرتے تھے

مسخرا
ساٹھ برس کی عمر میں وہ شباب پہ اٹھلاتا تھا
سینگ کٹا کر بچھڑوں میں شامل ہو جاتا تھا
پریوں کے اکھاڑے میں وہ راجہ اندر آسو
صبح و مسا کلیوں کو مسل کر وحشی ہنہناتا تھا


Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?


Download on google play Download on appstore