By: Ayesh khan
کی اس نے ایسی بات کہ یہ آنکھ رو پڑی
قسمت کی بدحالی پر یہ آنکھ رو پڑی
آنے سے بہار کے وہ چمن کھل اٹھا
پر گل کی بربادی پر یہ آنکھ رو پڑی
ستم سہ سہ کے ایسا عادی ہوا وہ شخص
کہ آزادی پر اسکی یہ آنکھ رو پڑی
چھپاتی رہی اپنا آپ زمانے کے سامنے
آئینے میں عکس دیکھا تو یہ آنکھ رو پڑی
ہوا انکی محفل میں جب میرا تذکرہ
عائش ہزار ضبط کہ بعد بھی یہ آنکھ رو پڑی
لاکھ چاہوں تو بھی نہیں بھول سکتی اسکو
آج بھی جس کی یاد پہ یہ آنکھ رو پڑی
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?