By: dr.zahid sheikh
ریت کا ایک گھر بنایا تھا
آندھیوں میں دیا جلایا تھا
میں اسے ہمسفر سمجھتا رہا
مڑ کے دیکھا تو اپنا سایہ تھا
ہو گیا حال دل عیاں آخر
غم جہاں سے بہت چھپایا تھا
پھر نوید بہار دو نہ مجھے
میں نے پھولوں سے زخم کھایا تھا
رہ گیا اب سدا کا پچھتاوا
ایک پھتر سے دل لگایا تھا
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?