By: muhammad nawaz
مرحلہ اک تمام ہونے کو ہے
دل فقط آپکے نام ہونے کو ہے
وہ کہانی خفی تھی اب تک
تذکرہ اس کا عام ہونے کو ہے
چل ابھی گردشوں کو چھو آئیں
وقت کا انتظام ہونے کو ہے
میرا تم کو خیال تو ہو گا
چلے بھی آؤ شام ہونے کو ہے
رک گئے اشک آ کے پلکوں پہ
بے خودی بے لگام ہونے کو ہے
اے میرے شوق انتظار ذرا
راستوں کو دوام ہونے کو ہے
طاق میں حیرتوں کو رہنے دے
آرزو ! تیرا کام ہونے کو ہے
آبلہ پائی کا اب ذکر نہ کر
اب تو منزل دو گام ہونے کو ہے
میکدے کی نہیں محتاج لذت
اب تو ہر زخم جام ہونے کو ہے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?