By: farah ejaz
فطرت کے برخلاف جاکر دیکھ آئے ہم
اپنی سوچ سے ہٹ کر کچھ کام کر آئے ہم
زات پر گراں گزرتا ہے جو لمحہ اکثر
اسی کو ان چاہے کچھ لوگوں کے سات گزار آئے ہم
سارے احساسات پر برف سی گرادی ہے
کچھ اس طرح شوریدہ جذبوں کو بجھا آئے ہم
تیرے ہونے نہ ہونے سے ہمیں کیا فرق پڑتا
تیرے قرب سے اور غم کیوں اٹھائیں اتنے ہم
وعدہ جو ایفاء نہیں ہوا اسی کا غم بہت تھا ہمیں
اب نئے سرے سے عہدوپیماں کیوں باندھے ہم
سوچ کے دھارے ایک ہی سمت سے بہہ نکلے تو
ان کا راستہ کئی راستوں میں بدل آئے ہم
فسانہ سا لگتی تھی زندگی کبھی ہمیں بھی اپنی
آج ہی اسے حقیقت سے روشناس کر آئے ہم
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?