By: Dr. Khurshid Ahmed Bazmi
عشق و مستی کی کہانی اب پرانی ہو چکی
کیا کہوں یارو بہت اب لن ترانی ہو چکی
قصہِ پارینہ اب تیری جوانی ہو چکی
تھی کبھی کافر ادا اب آنجہانی ہو چکی
سوچتا ہوں کر ہی دوں اظہار اپنی چاہ کا
اب بہت بیكار میں یہ آنی جانی ہو چکی
کچھ رقیبوں کا بھی تو احوال بتلاؤ ہمیں
عاشقوں کی، دلبروں کی ترجمانی ہو چکی
تھی کبھی گل سے کبھی بلبل سے اپنی گفتگو
کہتے ہیں کچھ سادہ اب جادو بیانی ہو چکی
دل عجب مخلوق ہے یہ عقل سےہے ماورا
اس کی نادانی سے مشکل زندگانی ہوچکی
جو کٹے پر نا جھکے ظلمت کے اس دربارمیں
ان کی عظمت کی کہانی جاودانی ہو چکی
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?