By: muhammad nawaz
قائم اقرار وفا پہ وہ رہا ہی کب ہے
مجھ کو اس ترک تعلق کا گلہ ہی کب ہے
تونے دیکھا ہی نہیں چاند کو عریاں شاہد
ورنہ پردے میں کبھی چاند رہا ہی کب ہے
وقفہ وصل کا ملا ہے تو ملا ہی کتنا
شب تنہائی کے اک پل کا صلہ ہی کب ہے
مسئلہ یہ نہیں کیسے ہوا ناطہ اس سے
ربط اس دل کا ترے غم کے سوا ہی کب ہے
لرزش لب سے ادا ہوتا ہے مفہوم نواز
حرف منت کش آواز ہوا ہی کب ہے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?