By: Sajid Awan
غرض کی دنیا سے گبھراؤ تو آواز دینا
کبھی زندہ ضمیر اپنا پاؤ تو آواز دینا
نفرت عداوت فریب غرض کا دیس چھوڑ کر
کبھی میرے شہر جو تم آؤ تو آواز دینا
محبت الفت چاہ چاہت اور وفا کے نام پر
میری طرح تم بھی زخم کھاؤ تو آواز دینا
چلتے چلتے دور کہیں صحرا کی ویرانیوں میں
خود کو جو کبھی تنہا پاؤ تو آواز دینا
اپنی خطاؤں پہ کبھی پشیمان ہو کر ساجد
تنہائی میں جو آنسو بہاؤ تو آواز دینا
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?