By: سیده سعدیه عنبر جیلانی
ہاتھ ملانے کی بات کرتے ہیں
غم بھلانے کی بات کرتے ہیں
اب سن کے بھی ہم نہیں سنتے
سب رولانے کی بات کرتے ہیں
تم محبت کی بات رہنے دو
دل جلانے کی بات کرتے ہیں
ڈھونڈتے ہیں مل کے تعبیریں
مقدر آزمانے کی بات کرتے ہیں
بھلا کے حالات کی تلخی ہم بھی
آج مسکرانے کی بات کرتے ہیں
وہ جو کرتے ہیں وفا کے دعوے
دل کے بہلانے کی بات کرتے ہیں
اب کے تجدید ء وفا کیا کرنی
اب تو رسمن نبھانے کی بات کرتے ہیں
یہ بھی شاید کہ اداء ہو ان کی
کریں تو ستانے کی بات کرتے ہیں
کہو تم بھی کچھ کہیں ہم بھی
بات سے بات بنانے کی بات کرتے ہیں
بہت مفلس سا ہو جاتے ہیں عنبر
تمہیں جب بھلانے کی بات کرتے ہیں
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?