By: وشمہ خان وشمہ
زیست کے ساتھ تجربہ بھی نہیں
اور اس جیسا حوصلہ بھی نہیں
تیری یادیں ہی میرا مسکن ہیں
پھر بھی تشہیر ہوں صلہ ہی نہیں
ڈوب جائے نہ یاد کا منظر
آنکھ میری میں ڈوبتا ہی نہیں
ساری دنیا ہے بے خبر مجھ سے
تیرا میرا کوئی گلہ ہی نہیں
چشمِ افلاک دیکھتی ہے مجھے
اور ترے ساتھ رابطہ بھی نہیں
میرے دل کو وہ کر گیا گھائل
تیری یادوں کا سلسلہ ہی نہیں
تیری خواہش میں گر گئی ہوں یہاں
تیری خواہش میں فیصلہ ہی نہیں
جب سے تیری میں ہوگئی وشمہ
میرا جیون سے رابطہ ہی نہیں
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?