By: Rukhsana Kausar
اپنی آنکھوں کے خواب لکھوں گی
تما م سوالو ں کے جواب لکھو ں گی
چہرہ اُس کا ہے کہ جیسے ماہتا ب
ہونٹوں کو اُس کے گلا ب لکھوں گی
اُس کے واسطے سب آسانیا ں
اپنے لیے سارے عذاب لکھوں گی
وہ جو مجھ پہ ذرا سا برس جاتا تو قیامت ہوتی
نہیں برسا نہ کیا مجھے سیراب لکھوں گی
جو بھی پڑے گا تو پڑھ کے کھو جائے گا
محبت کی ایسی ہی کتاب لکھوں گی
اس کے ہر ورق میں جھلکے گا بس تیرا خمار
ایسا محبت رسیدہ ہر باب لکھوں گی
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?