By: وشمہ خان وشمہ
اس کی غیروں سے ہے پہچان میں مر سکتی ہوں
یہاں چاہت کا ہے فقدان میں مرسکتی ہوں
مجھ کو رہتی تری دید کی خواہش اکثر
تیری خواہش میں مری جان میں مرسکتی ہوں
وصل امرت یہ پلا دو نہ مجھے ہونٹوں سے
مجھ پہ کر دو نہ یہ احسان میں مر سکتی ہوں
میں تری لزّتِ گفتا ر کے صدقے جاؤں
تم بھی توڑ و نہ مرا مان میں مر سکتی ہوں
اپنی قربت کی مجھے آج حرارت دے دو
گھر باہر ہے زِمستان میں مر سکتی ہوں
ساغرِ زیست مرے ہاتھ میں دے دو وشمہ
شہر کا شہر ہے ویران میں مرسکتی ہوں
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?