By: Ahmad Faisal Ayaz
جب بھی ہوتی ہے بس آہ و فغاں ہوتی ہے
دل میں جو کچھ کہنے کی حسرت جواں ہوتی ہے
بھری بزم میں تیری رسوائی گوارہ نہیں ہم کو
کہتے تو نہیں مگر کہنے کو زباںہوتی ہے
بستر مرض پر میرے اوڑھا ہے مسکراہٹ کا نقاب
ان کی افسردگی ان کے آنے سے بیاں ہوتی ہے
وقت رخصت دل وجگر کا ٹکڑا ساتھ بھیجو
ان کی چیز ہے بہلنے کا ساماں ہوتی ہے
ہو نہ ہو لوگ تو سمجھیں گے اسے جادو کا اثر
اک تصویر سی تیرے پہلو سے عیاں ہوتی ہے
یوں کسی گور شکستہ کو ٹھوکروں سے نہ مٹاؤ
دیکھا جاتا ہےکہ پتھر میں بھی جاں ہوتی ہے
کیا جاتا ہے جو کبھی غم جہاں کا حساب
بات چلتی ہے تو عیاز سے رواں ہوتی ہے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?