By: IMTIAZ SHARIF IMTIAZ
ہر سمت بکھری پڑی ہیں لاشیں
مردہ ہو گئی ہیں سب خواہشیں
روٹی کی جگہ گولیاں کھانے کو ملتی ہیں
لکڑی کے طور پر ہماری ہڈیاں جلتی ہیں
اے خدا تیری نگری میں ہم کیسے آزاد ٹھہرے
کہ سونے جاگنے پر بھی لگ گئے ہیں پہرے
بیٹے ، بیٹیاں اپنی جنتوں سے محروم ہو رہے ہیں
بے گناہ ہر لمحہ مظلوم ہو رہے ہیں
ظلم و ستم کے حکمران گھس گئے ہیں یہاں
بوند بوند کے لیے بچے ترس گئے ہیں یہاں
ہمارے گھروں کی دیواریں گرائی جا رہی ہیں
با پردہ عورتوں کی قبائیں اٹھائی جا رہی ہیں
خون کی نہریں جاری ہیں ہر طرف
خوف کے طوفان طاری ہیں ہر طرف
اپنی جان کا امان کس سے مانگیں
جب تو ہی نہیں سنتا جس سے ما نگیں
لطف بجھ سا گیا ہے عید میلوں کا
ہماری وادی میں سماں ہے جیلوں کا
امتیاز ہر جاں پہ اک قیامت ٹوٹتی ہے ہر گھڑی
یہاں بارش کیطرح لگتی ہے خون سے جھڑی
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?