By: اےایس عارف
ایسے جھوٹے دلاسے نہ دو چلو رھنے دو
غم سہنے کی عادت ھے ھمیں سہنے دو
تم سامنے ھو تو موقع غنیمت ھے
جو دل میں ھے ھمار ے وہ کہنے دو
ھم نے ضبط کی زنجیر پہنائی بہت
آج اشکوں کا ریلا ھے اسے بہنے دو
یہ بھڑ کا چھتہ ھے خاموش ھے
میر ے زخموں کو نا چھیڑو انہیں رسنے دو
حصول یار ھو ممکن شاید اس پار کہیں
سامنے تپتہ صحرا ھے مجھے چلنے دو
صبح دم نکلے تھے ڈھونڈنے خود کو
میں سرگرداں ھوں ابھی مجھے بٹھکنے دو
جینے کا سہارہ ھے امیدوں کا چراغ
یہ صدیوں سے جل رھا ھے اسے جلنے دو
فکر معاش کرو فکر وفا نہیں عارف
گر تڑپ رھا ھے دل اسے تڑپنے دو
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?