By: ghani ur rehman anjum
تمہیں اظہار کی جرات نہیں ہے
مجھے دکھ ہے مگر حیرت نہیں ہے
لہو دیکر گزارہ ہو رہا ہے
یہاں اتنی بھی اب غربت نہیں ہے
مقابل آئنہ رکھا ہوا ہے
مکرنے کی کوئی صورت نہیں ہے
نہ بدلے گی میری سادہ مزاجی
یہ فطرت ہے کوئی عادت نہیں ہے
زمیں ہو کر فلک کو چھو لیا ہے
ابھی دل میں کوئی حسرت نہیں ہے
بدلنے کا ارادہ کر لیا ہے
بدلنے کو مگر مہلت نہیں ہے
تجھے سوچا فقط سوچا کرینگے
تجھے ملنے کی اب صورت نہیں ہے
ادھورے رہ گئے سب کا انجم
کسی کی یاد سے فرصت نہیں ہے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?