By: syed aqeel shah
کروں میں کس سے بھلا جا کے تذکرے تیرے
دکھا رہے ہیں مجھے عکس آئینے تیرے
لکیریں کھینچ رہا ہوں میں کب سے کاغذ پر
ہوئے نہ ٹھیک نہ کبھی مجھ سے زاویے تیرے
تمام عمر رہی اک تلاش ِ لا حاصل
ہمیشہ ساتھ چلے ہیں یہ سلسلے تیرے
سراب تھا یا کوئی عکس تھا مسافت میں
ہوئے نہ کم جو کبھی مجھ سے فاصلے تیرے
میں معتبر ہوں ترے شہر میں کہ میں نے بھی
بہت سنبھال کے رکھے ہیں حادثے تیرے
کوئی خیال تراشا تو لفظ روٹھ گئے
کبھی ملے ہی نہیں مجھ کو قافیے تیرے
ہے مدتوں سے کوئی دشت دل کی وسعت میں
یہاں سے ہو گے گزرتے ہیں قافلے تیرے
ستارے مانگ فلک سے مگر خیال بھی رکھ
کہیں یہ ضبط مٹا دے نہ حوصلے تیرے
بقا سے لے کے فنا تک فنا سے لے کے بقا
مرے وجود سے نکلے ہیں مرحلےتیرے
بچھی ہے یاد تری جس طرف بھی جاؤں عقیل
مرے گمان میں رہتے ہیں فلسفے تیرے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?