By: Hassan Kayani
چھوٹی دنیا انسان پر ظلم کےخلاف بول رھی ھے
مگر اسلامی دنیا کی حالت نہیں بدل رھی ھے
یہ تصنع یہ منافقت اور یہ پردہ داری
سچ کے نقیبوں کو کچل رھی ھے
کبھی کسی وقت ھمیں آزما کے تو دیکھو
زندگی اسی انتظار میں چل رھی ھے
بہتر ھے وہ زنندگی جو کسی کے کام آ جائے
ورنہ اجل تو اسے اپنی طرف دھکیل رھی ھے
کسی کو خوشیاں دے دو اور کسی کو مسکراہٹیں
چند ساعتوں میں روح جسم سے نکل رھی ھے
اے اھل وفا اپنے جیون سے انصاف کر جاؤ
ورنہ اجل دبوچنے کے لیے پر تول رھی ھے
آج پھر بجائے خرد کے ابراھیم کا عشق چاھیے
اس لئیے کہ ھر گھر میں آتش نمرود جل رھی ھے
سکوت شام بڑے طوفاں کا پیش خیمہ ھے
اگرچہ ھوائے شوق سکون سے چل رھی ھے
اس دور میں نفسہ نفسی کا یہ عا لم ھے حسن
انا کی مستی میں دلوں سے رغبت بھول رھی ھے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?