By: SAVERA
ہم نےخود کو چیونٹی کےمشابہ تھا جانا
وہ سیکھتےرہےسبق خود کو تیموری سمجھ کے
طوطےسےخداجانےکیسی تھی نسبت جناب کی
کڑوی کسیلی بھی کھاتے رہےوہ چوری سمجھ کے
مبالغہ آرائی کی کوئی حد نہیں ہوتی جبھی تو
جناب پڑوسن پہ لکھتےرہےغزل مادھوی سمجھ کے
چہرےپہ کئی نقاب تھےمگرہمیں اس سےکیاغرض
ہم داد ہی دیتےرہےانہیں میرپوری سمجھ کے
اک ہم ہی نہ تھےان کےمداخواہوں میں تنہا
ہمساہی بھی مزےلیتی رہی پانی پوری سمجھ کے
جن کی نظر میں پڑوسی مرغیاں تھیں دال برابر
وہ انہیں کھاتےرہے چکن تندوری سمجھ کے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?