By: Muhammad Faisal
وہ دل کی ہے محویت خود سے بھی ہیں انجانے
سب ہم کو برابر ہیں اپنے ہوں یا بیگانے
آ غازِ محبت میں وحشت ہے سِوا دل کی
انجامِ جنوں اپنا کیا ہوگا خدا جانے
اب دیدِ مسلسل سے بھی پیاس نہیں بجھتی
سب تشنہ سے لگتے ہیں ساغر ہوں یا پیمانے
بھولے سے کبھی ہم جو منزل کی طرف نکلے
دنیا ہے چلی آئی پھر ہم کو ہے بہکانے
کیا ہاتھ ہوا ہم سے اس عشق کی بازی میں
ہم خود کو ہیں کھو بیٹھے تجھ کو تھے چلے پانے
سوغات تیرے کوچے کی اپنا نصیبہ ہے
اینٹیں ہیں کہیں پتھردشنام کہیں طعنے
بیداد گری کی بھی فریاد رسی ہوگی
یہ سو چ کے ہی فیصلؔ خاموش ہیں دیوانے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?