By: MOHSIN
آئینے پر کبھی کتاب میں ہیں
اس کی آنکھیں عجب عذاب میں ہیں
تھکتے پھرتے ہیں دھوپ میں بچے
تتلیاں سایہِ گلاب میں ہیں
ایک کچے گھڑے کی جرّات پر
کتنی طغیانیاں چناب میں ہیں
وہ ابھی تک ہے روبرو اپنے
ہم ابھی تک حصار ِخواب میں ہیں
اس کی عادت ہے روٹھنا محسن
لوگ بے وجہ اضطراب میں ہیں
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?