By: حماد صدیقی ہمو
میں نے ایک دیوانہ دیکھا ہے
ہر ادا میں افسانہ دیکھا ہے
بوجھیے گا مت کہ کون ہے وہ
میں نے غم اسکا چھپانا دیکھا ہے
رہتا وہ ہر لمحہ کشمکش میں کسی
میں نے آنسو نما مسکرانہ دیکھا ہے
جان کر بھی نا جانے کیسے بولو میں
کہ میں نے نا کبھی ایسا فسانہ دیکھا ہے
اس کے ساتھ ہر پل جب بھی ہو
میں نے مزاج بھی بیگانہ دیکھا ہے
کیسے غلطیوں سے سیکھے ہیں لوگ ہم
میں نے کھا کر ٹھوکر سنبھل جانا دیکھا ہے
خوب خبر ہے مجھے اسکے حال کی
میں نے پتھر کا ٹوٹ جانا دیکھا ہے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?